9th Abbasi Khalifa of The Abbasi Empire part 10th

9th Abbasi Khalifa of The Abbasi Empire part 10th

۔ نویں عباسی خلیفہ کا نام الواثق باللہ تھا، نہ کہ المقتدی باللہ۔ الواثق باللہ عباسی خلافت کے نویں خلیفہ تھے، اور ان کا دورِ حکومت 842ء سے 847ء تک رہا۔ وہ الخلیفہ المعتصم باللہ کے بیٹے تھے اور ان کے بعد تخت نشین ہوئے۔ الواثق باللہ کا دور عباسی خلافت کے عروج کے آخری دور میں آیا، جب خلافت ابھی تک سیاسی، علمی اور ثقافتی طور پر مضبوط تھی۔ br br الواثق باللہ کی شخصیت: br الواثق باللہ ایک ذہین، علم دوست اور فنون سے دلچسپی رکھنے والے حکمران تھے۔ وہ نہ صرف ایک عادل حکمران تھے بلکہ علم و ادب کے سرپرست بھی تھے۔ انہوں نے اپنے دور میں بغداد کو علم و ثقافت کا مرکز بنائے رکھا۔ الواثق باللہ خود بھی شعر و ادب سے لگاؤ رکھتے تھے اور ان کے دربار میں بہت سے علماء، فقہاء، شعراء اور ادیب موجود تھے۔ br br سیاسی حالات: br الواثق باللہ کے دور میں عباسی خلافت کا سیاسی نظام نسبتاً مستحکم تھا۔ ان کے والد، المعتصم باللہ، نے خلافت کو ایک مضبوط فوجی بنیاد پر استوار کیا تھا، جس کی وجہ سے الواثق باللہ کو داخلی بغاوتوں اور خارجی خطرات کا کم سامنا کرنا پڑا۔ تاہم، ان کے دور میں کچھ چھوٹی بغاوتیں ہوئیں، جنہیں انہوں نے کامیابی سے دبایا۔ br br الواثق باللہ نے اپنے دور میں ترک فوجیوں پر انحصار جاری رکھا، جو ان کے والد المعتصم باللہ کے دور میں شروع ہوا تھا۔ یہ ترک فوجی خلافت کی فوج کا اہم حصہ تھے اور انہوں نے عباسی خلافت کی حفاظت میں اہم کردار ادا کیا۔ br br مذہبی اور علمی خدمات: br الواثق باللہ کا دور علمی اور ثقافتی ترقی کا دور تھا۔ انہوں نے علماء اور مفکرین کی سرپرستی کی اور بغداد میں علمی مباحثوں اور مناظروں کو فروغ دیا۔ ان کے دور میں معتزلہ (Mu'tazila) مکتبہ فکر کا اثر و رسوخ بڑھا، جو عقلیت پسندی اور فلسفے پر یقین رکھتا تھا۔ الواثق باللہ خود بھی معتزلہ عقائد کے حامی تھے، اور انہوں نے اس مکتبہ فکر کے علماء کی حمایت کی۔ br br الواثق باللہ نے قرآن کریم کی تفسیر اور حدیث کے مطالعے کو بھی فروغ دیا۔ ان کے دور میں بہت سی دینی کتابیں لکھی گئیں، اور علماء کو خلافت کی طرف سے مالی امداد فراہم کی گئی۔ br br وفات: br الواثق باللہ کا انتقال 847ء میں ہوا۔ ان کی وفات کے بعد ان کے بھائی، المتوکل علی اللہ، تخت نشین ہوئے۔ الواثق باللہ کی وفات کے ساتھ ہی عباسی خلافت کے ایک درخشاں دور کا اختتام ہوا، کیونکہ ان کے بعد آنے والے خلفاء کے دور میں خلافت کی سیاسی طاقت کمزور ہونے لگی۔ br br خلاصہ: br الواثق باللہ کا دور عباسی خلافت کے عروج کے آخری دور کی نمائندگی کرتا ہے۔ وہ ایک عادل، علم دوست اور ثقافتی سرپرست حکمران تھے، جنہوں نے اپنے دور میں بغداد کو علم و ادب کا مرکز بنائے رکھا۔ ان کے دور میں خلافت کا سیاسی نظام مستحکم رہا، اور علمی و مذہبی ترقی کو فروغ ملا۔ تاہم، ان کی وفات کے بعد عباسی خلافت کا زوال تیزی سے بڑھنے لگا۔ br br


User: afora_12

Views: 12

Uploaded: 2025-03-21

Duration: 02:31